Sad Urdu Poetry, Whats App Status
جوانی میں بھی نادانیء الفت ہو ہی جاتی ہے
کبھی تو ہم سے بھی ایسی حماقت ہو ہی جاتی ہے
نہ کر جاناں ہماری سرزنش ایسی خطاوں پر
جوانی میں کبھی تھوڑی شرارت ہو ہی جاتی ہے
سنا ہے میری میت پر گرے ہیں اس کے دو آنسو
کہ جاں لینے پہ قاتل کو ندامت ہو ہی جاتی ہے
کسی کی دید کی خاطر نگاہیں گر پگھل جائیں
تو پھر دل کو کبھی اس کی زیارت ہو ہی جاتی ہے
عداوت مول لیتے ہیان ہماری جان سے جو بھی
بلآخر ایسے لوگوں سے عداوت ہو ہی جاتی ہے
جواد اب میکدے میں نور پھیلانے کو یوں آخر
تری آنکھوں کی پھر ساقی ضرورت ہو ہی جاتی ہے
جواد کاظمی
0 Comments